سوال نمبر :1:وہ کون کون سی صورتیں ہیں جن میں صرف قضا لازم آتی ہے؟
جواب : روزے کے منافی جو اموار ہیں یعنی کھانا پینا اور جماع ، ان میں سے جب بھی کوئی ایک امر ظاہری یا معنوی طور پر پایا جائے۔ یا کوئی شرعی عذر لاحق ہو جائے یا شبہ اور خطا کے باعث یا جبر واکراہ کی موجودگی میں روزہ افطار کر لیا جائے۔ تو ایسی صورت میں روزہ توڑنے پر قضا واجب ہو جاتی ہے۔ مثلاً یہ گمان تھا کہ صبح نہیں ہوئی اور کھایا پیا بعد کو معلوم ہوا کہ صبح ہو چکی تھی تو صرف قضا لازم ہے یعنی اس روزے کے بدلہ میں ایک روزہ رکھنا پڑے گا۔ ( درمختار ، طحطاوی وغیرہ)
سوال نمبر :2:بھول کر کھانے پینے کے بعد روزہ توڑ دیا تو کیا حکم ہے؟
جواب : بھول کر کھایایا پیا یا جماع کیا تھا یا نظر کرنے سے انزال ہو گیا تھا ۔یا احتلام ہوا یا معمولی قے ہوئی اور ان سب صورتوں میں یہ گمان کیا کہ روزہ جاتا رہا۔ اب قصداً کھا پی لیا تو صرف قضا لازم ہے۔ (درمختار)
سوال نمبر :3:قبل زوال روزہ کی نیت کرکے پھر روزہ توڑ ڈالا تو حکم شرعی کیا ہے؟
جواب : اگر صبح کو نیت نہیں کی تھی دن میں زوال سے پیشتر نیت کی اور بعد نیت کھالیا۔ یا رمضان میں بلا نیت روزہ ، روزہ دار کی طرح رہا یا روزہ کی نیت کی تھی۔ مگر روزہ رمضان کی نیت نہ تھی۔ اور بعد نیت کھا پی لیا تو ان سب صورتوں میں قضا لازم ہے۔ کفارہ نہیں (درمختار وغیرہ)
سوال نمبر :4:وہ کون سی صورتیں ہیں جن میں روزہ کے مثل دن گزارنا واجب ہے؟
جواب : مسافر نے اقامت کی، حیض و نفاس والی پاک ہوئی،مجنون کو ہوش آگیا ، مریض اچھا ہو گیا، جس کا روزہ جاتا رہا اگرچہ جبراً کسی نے توڑ وایا، یا غلطی سے پائی وغیرہ کوئی چیز حلق میں جارہی ، یا کفر تھا مسلمان ہو گیا، نابالغ تھا بالغ ہو گیا، یا رات سمجھ کر سحری کھائی تھی، حالانکہ صبح ہو چکی تھی یا غروب سمجھ کر افطار کر دیا حالانکہ دن باقی تھا تو ان سب صورتوں میں جو کچھ دن باقی رہ گیا ہے اسے روزہ کے مثل گزارنا واجب ہے سوائے نابالغ کے جو بالغ ہو اور کافر کے کہ رمضان کے کسی دن میں مسلمان ہو کہ ان پر اس دن کی قضا واجب نہیں۔ (درمختار وغیرہ)
سوال نمبر :5:غروب آفتاب میں اختلاف کے باوجود روزہ افطار کر لیا تو قضا ہے یا نہیں؟
جواب : مثلاً دو شخصوں نے گواہی دی کہ آفتات ڈوب گیا اور دو نے شہادت دی کہ ابھی دن ہے آفتاب غروب نہیں ہوا۔ اور روزہ دار نے پہلے دو کا اعتبار کرکے روزہ افطار کر لیا۔ بعد کو معلوم ہوا کہ غروب نہیں ہوا تھا تو اس صورت میں صرف قضا لازم ہے کفارہ نہیں (درمختار)
سوال نمبر :6:نفلی روزہ فاسد کر دیا تو قضا ہے یا نہیں؟
جواب : ادائے رمضان کے علاوہ اور کوئی روزہ فاسد کر دیا ۔ اگرچہ وہ رمضان ہی کی قضا ہو تو صرف قضا ہے کفارہ نہیں ۔ (درمختار)
سوال نمبر :7:جن صورتوں میں روزہ ٹوٹ جانا بیان کیا جاتا ہے ان میں روزے کی قضا ہے یا نہیں؟
جواب : وہ تمام صورتیں جن میں روزہ جاتا رہتا ہے مثلاً کان میں تیل ٹپکایا یا ناک سے دوا چڑھائی یا پیٹ یا دماغ کی جھلی تک زخم تھا اس میں دوا ڈالی کہ پیٹ یادماغ تک پہنچ گئی۔ اور ایسی ہی دوسری صورتوں میں صرف قضا لازم ہے کفارہ نہیں ( درمختار)
سوال نمبر :8:حلق میں آنسو یا پسینہ چلا جائے تو قضا ہے یا نہیں؟
جواب : روزہ دار کے حلق میںمینہ کی بوند یا اولا جاتا رہا یا بہت سا آنسو یا پسینہ نگل گیا تو روزہ جاتا رہا اور قضا لازم ہے ۔ (درمختار)
سوال نمبر :9:روزہ دارعورت سے سوتے میں وطی کی گئی تو کیا حکم ہے؟
جواب :روزہ دار عورت اگر سو رہی تھی اور سوتے ہی میں اس سے وطی کی گئی۔ یا صبح کو ہوش میں تھی اور روزہ کی نیت کر لی تھی۔ پھر پاگل ہو گئی اور اسی حالت میں اس سے وطی کی گئی تو بھی صرف قضاء لازم ہے۔ (درمختار وغیرہ)
سوال نمبر :10:قبل زوال روزہ کی نیت کی اور پھر توڑ دیا تو کیا حکم ہے؟
جواب :قبل زوال روزہ توڑنے سے کفارہ لازم آتا ہے۔ اس میں شرط یہ ہے کہ وہ رمضان کا روزہ ہو اور رات ہی سے روزہ رمضان کی نیت کی ہو۔ اگر دن میں نیت کی اور توڑ دیا تو کفارہ نہیں صرف قضا لازم ہے۔ (جوہرہ)