ثناء
سبحٰنک اللھم وبحمدک وتبارک اسمک وتعالیٰ جدک ولا الٰہ غیرک ط
پاک ہے تو اے اللہ اور میں تیری حمد کرتاہوں تیرا نام برکت والا ہے اور تیری عظمت بلند ہے او ر تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔
تعوز
اعوذ باللہ من الشیطٰن الرجیم ط
تسمیہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم ط
سورہ فاتحہ
الحمد للہ رب العٰلمین o الرحمٰن الرحیم o مٰلک یوم الدینo ایاک نعبدو و ایاک نستعین o اھد ناالصراط المستقیم o صراط الذین انعمت علیھم o غیر المغضوب علیھم ولاالضآلینo
سب خوبیاں اللہ کو جو مالک ہے سارے جہان والوں کا بڑا مہربان بڑی رحمت والا روز جزا کا مالک ہم بس تیری ہی عبادت کرتے اور تیری ہی مدد چاہتے ہیں ہم کو سیدھا راستہ چلا ان لوگوں کا راستہ جن پر تونے احسان کیا ہے نہ ان کا جن پر غضب ہوا اور نہ بہکے ہوؤں کا۔
سورہ اخلاص
قل ھواللہ احدo اللہ الصمد o لم یلد ولم ولم یو لدo ولم یکن لہ کفو احد o
تم فرماؤ وہ اللہ ہے وہ ایک ہے اللہ بے نیاز ہے نہ اس کی کوئی اولاد اور نہ وہ کسی سے پیدا ہوا اور نہ اس کے جوڑ کا کوئی۔
تسیمع
سمع اللہ لمن حمدہo
جو اس کی حمد کرے اللہ اس کی سنتا ہے۔
تحمید
ربنا لک الحمدo
اے ہمارے رب حمد تیرے ہی لیے ہے۔
تشہد
التحیات للہ و الصلوات و الطیبات السلام علیک ایھا النبی ورحمۃ اللہ وبرکاتہ السلام علینا وعلیٰ عباداللہ الصلحینoاشھد ان لا الٰہ الا اللہ واشھد ان محمدا عبدہُ ورسولہo
تمام عبادتیں اور نمازیں اور پاکیز گیاں اللہ کے لیے ہیں سلام حضور پر اے نبی اور اللہ کی رحمت اور برکتیں ، سلام ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر، میں گواہی دیتاہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے خاص بندے اور رسول ہیں ۔
درود شریف (ابراہیمی)
اللھم صل علٰی سید نا محمد و علٰی اٰل سیدنا محمد کما صلیت علٰی سید نا ابراھیم وعلٰی اٰل سیدنا ابراھیم انک حمید مجیدoاللھم بارک علٰی سیدنا محمد وعلٰی اٰل سیدنا محمد کما بارکت علی سیدنا ابراھیم و علٰی اٰل سیدنا ابراھیم انک حمید مجید o
اے اللہ! درود بھیج ہمارے سر دار محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اور ان کی آل پر جس طرح درود بھیجا تو نے ہمارے سر دار ابراہیم علیہ السلام پر اور ان کی آل پر بے شک تو سراہا ہوا بزرگ ہے اے اللہ برکت نازل فرما۔ ہمارے سردار حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ان کی آل پر جیسے برکت نازل کی تو نے سیدنا ابراہیم پر اور ان کی آل پر۔ بے شک تو سراہا ہو ا بزرگ ہے۔
دُعا
اللھم انی ظلمت نفسی ظلما کثیرا انہ لا یغفر الذنوب الا انت فاغفرلی مغفرۃ من عندک وارحمنی انک انت الغفور الرحیمo
اے اللہ! میں نے اپنی جان پر بہت ظلم کیا ہے اور بے شک تیرے سوا گناہوں کا بخشنے والا کوئی نہیں تو اپنی طرف سے میری مغفرت فرماا ور مجھ پر رحم کر بے شک تو ہی بخشے والا مہربان ہے!
یا یہ دعا: اللھم ربنا اٰتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الاخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار o
اے اللہ ! اے ہمارے پروردگار تو ہمیں دنیا میں نیکی دے اور آخرت میں نیکی دے اور ہم کو جہنم کے عذاب سے بچا۔
دُعائے قنوت
جو وتر کی تیسری رکعت میں سورت کے بعد رکوع سے پہلے کانوں تک ہاتھ اٹھا کر اور ’’اللہ اکبر‘‘ کہہ کر پڑھی جاتی ہے۔
اللھم انا نستعینک و نستغفرک ونومن بک ونتوکل علیک ونثنی علیک الخیر و نشکرک ولا نکفرک ونخلع ونترک من یفجرکoاللھم ایاک نعبدولک نصلی ونسجد والیک نسعٰی ونحفد ونرجوا رحمتک ونخشٰی عذابک ان عذابک بالکفار ملحق o
الہٰی ہم تجھ سے مدد طلب کرتے ہیں اور مغفرت چاہتے ہیں۔ اور تجھ پر ایمان لاتے ہیں اور تجھ پرتوکل کرتے ہیں اور بھلائی کے ساتھ تیری ثنا کرتے ہیں اور ہم تیر شکر کرتے ہیں ناشکری نہیں کرتے اور ہم جدا کرتے اور اس شخص کو چھوڑتے ہیں جو تیری نافرمانی کرے اے اللہ ! ہم تیری ہی عبادت کرتے اور تیرے ہی لیے نماز پڑھتے ہیں اور سجدہ کرتے اور تیری طرف دوڑتے ہیں۔ ہم تیری رحمت کے امیدوار ہیں اور تیرے عذاب سے ڈرتے ہیں۔ بے شک تیرا عذاب کافروں کو پہنچنے والا ہے۔
سوال نمبر 1:جسے دعائے قنوت یاد نہ ہو وہ کیا پڑھے؟
جواب :جو دعائے قنوت نہ پڑھ سکے یہ دعا پڑھے: ربنا اٰتنا فی الدنیا حسنۃ و فی الاخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النارO
سوال نمبر 2:رکوع کے بعد کھڑا ہونے کو کیا کہتے ہیں؟
جواب :رکوع کے بعد کھڑا ہونے کو ’’قومہ‘‘ کہتے ہیں۔
سوال نمبر 3:دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنے کو کیا کہتے ہیں؟
جواب :دو سجدوں کے درمیان بیٹھنے کو ’’جلسہ‘‘ کہتے ہیں۔
سوال نمبر 4:بہت سے لوگ مل کر نماز پڑھتے ہیں اسے کیا کہتے ہیں؟
جواب :مل کر نماز پڑھنے کو ’’جماعت‘‘ کہتے ہیں۔ نماز پڑھانے والے کو امام اور پیچھے نماز پڑھنے والوں کو مقتدی کہتے ہ
سوال نمبر 5:تنہا (اکیلے) نماز پڑھنے والے کو کیا کہتے ہیں؟
جواب :تنہا پڑھنے والے کو منفرد کہتے ہیں۔
سوال نمبر 6:جماعت سے نماز پڑھنے میں کتنا ثواب ملتا ہے؟
جواب :نماز باجماعت ، تنہا پڑھنے سے ستائیس درجہ بڑھ کر ہے۔
سوال نمبر 7:مسجد میں جاتے اور آتے وقت کیا دعا پڑھتے ہی
جواب :جب مسجدمیں جاؤ تو پہلے دائیاں پاؤں اندر رکھو اور پھر یہ دعا پڑھو: ا للھم افتح لی ابواب رحمتک ط(اے اللہ تو رحمت کے دروازے میرے لیے کھول دے) اور جب باہر نکلو تو پہلے بایاں قدم باہر نکالو اور یہ پڑھو: اللھم انی اسلک من فضلک ط (ا ے اللہ میں تجھ سے تیرے فضل کا سوال کرتا ہوں۔
سوال نمبر 8:مسجد میں جاکر کیا کرنا چاہیے؟
جواب :مسجد میں داخل ہو تو جو لوگ وہاں بیٹھے ہیں انھیں سلام کرو، اپنا وقت خدا کی باد میں گزرو، جماعت کا وقت ہو تو نماز باجماعت ادا کرو، جماعت کا وقت نہ ہو تو قرآن شریف کی تلاوت کر ویا کلمہ شریف و دردشریف پڑھتے رہو ہرگز ہر گز دنیا کی کوئی بات مسجد میں نہ کرو، یہ سخت منع ہے ، نمازی کے آگے سے نہ گزرو، انگلیاں مت چٹکاؤ۔