سوال نمبر 1: کنواں کن چیزوں سے ناپاک ہو جاتا ہے؟
جواب :اگر نجاست غلیظ یا خفیفہ یا کوئی ناپاک چیز کنوئیں میں گر جائے یا آدمی یا کوئی بہتے ہوئے خون والا جانور کنوئیں میں گر کر مر جائے تو کنواں ناپاک ہو جاتا ہے۔
سوال نمبر 2:اگر کنوئیں میں کوئی جانور اگر اور زندہ نکل آیا تو کنواں پاک رہے گا یا ناپاک ہو جائے گا؟
جواب :سور کے سوا اگر اور کوئی جانور کنوئیں میں گرا اور زندہ نکل آیا تو اس کی کوئی صورتیں ہیں۔ اور ہر صورت کا حکم جدا ہے۔ مثلاً اس کے جسم پر نجاست لگی ہونا ۔یقینی معلوم نہیں اور پانی میں اس کا منہ بھی نہیں پڑا تو پانی پاک ہے۔ مگر احتیاط بیس ڈول نکالنا بہتر ہے اور اگر یقین ہے کہ اس کے جسم پر نجاست تھی تو کنواں ناپاک ہوگیا کل پانی نکالا جائے اور اگر اس کا منہ پانی میںپڑا تو جو حکم اس کے لعاب اور جھوٹے کا ہے وہی حکم پانی کا ہے۔
سوال نمبر 3: مرا ہوا جانور کنوئیں میں گر جائے تو کیا حکم ہے؟
جواب :جانور اگر باہر مرے اور پھر کنوئیں میں گر جائے تب بھی وہی حکم ہے جو کنوئیں میں گر کر مر جانے کا ہے۔
سوال نمبر 4: کنواں ناپاک ہو جائے تو پاک کرنے کا طریقہ کیا ہے؟
جواب : ۱۔ کنوئیں میں آدمی ، بکر ی، کتا یا اور کوئی دموی جانور (جس میں بہتا ہو اخون ہو) ان کے برابر یا ان سے بڑا گر کر مر جائے یا مرغی، مرغا، بلی، چوہا، چھپکلی یا کوئی اور جانور جس میں بہتا ہوا خون ہو، کنوئیں میں مر کر پھول جائے ، یا پھٹ جائے یا چھپکلی ، چوہے کی دم کٹ کر کنوئیں میں گر جائے یا کنوئیں میں نجاست یا کوئی ناپاک چیز گر جائے تو ان صورتوں میں کنوئیں کا کل پانی نکالا جائے۔
۲۔ چوہا، چھچوندر، چڑیا وغیرہ کوئی جانور کنوئیں میں گر کر مر جائے تو بیس ڈول پانی نکالنا ضروری ہے اور تیس ڈول نکالنا بہتر ہے۔
۳۔ کبوتر ، مرغی ، بلی گر کر مر جائے تو چالیس سے ساٹھ تک ڈول نکالنا چاہیے۔
سوال نمبر 5: جوتا یا گیند کنوئیں میں گر جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟
جواب :اگر جوتے ، گیند پر نجاست لگی ہونا یقینی طور پر معلوم ہو تو کنواں ناپاک ہوگیا کل پانی نکالا جائے گا اور اگر کچھ پتہ نہ ہو تو بیس ڈول پانی نکال دیا جائے۔ کنواں پاک ہو جائے گا۔ محض نجس کا خیال کافی نہیں۔
سوال نمبر 6: پانی کا جانور کنوئیں میں مر جائے تو کیاحکم ہے؟
جواب :پانی کا جانور یعنی وہ جانور جو پانی میں پیدا ہوتا ہے اگر کنوئیں میں مر جائے یا مرا ہو اگر جائے تو پانی ناپاک نہ ہوگا اور جس کی پیدائش پانی کی نہ ہو مگر پانی میں رہتا ہو جیسے بطخ ، اس کے مر جانے سے پانی نجس ہو جائے گا۔
سوال نمبر 7: کنواں کب پاک مانا جائے گا؟
جواب :ناپاک کنوئیں سے جتنا پانی نکالنے کا حکم ہے جب نکال لیا گیا تو کنواں پاک ہوگیا۔ اور وہ ڈول رسی جس سے پانی نکالا ہے۔ یا کنوئیں کی دیواریں ، سب پاک ہو گئیں دھونے کی ضرورت نہیں۔
سوال نمبر 8: اگر تھوڑا تھوڑا پانی کنوئیں سے نکالیں تو پاک ہو گا یا نہیں؟
جواب :کنوئیں سے جتنا پانی نکالنا ہے ۔ اس میں اختیا رہے کہ ایک دم سے اتنا نکالیں یا تھوڑا تھوڑا کرکے ، دونوں صورت میں کنواں پاک ہو جائے گا۔
سوال نمبر 9: ڈول سے کتنا بڑا ڈول مراد ہے؟
جواب :جس کنوئیں پر جو ڈول پرا ہو اسی کا اعتبار ہے اس کے چھوٹے بڑے ہونے کا کچھ لحاظ نہیں۔
سوال نمبر 10: کنوئیں سے مراد ہوا جانور نکلا اور معلوم نہیں کہ کب گرا تو اب کیا حکم ہے؟
جواب :اگر وقت معلوم نہیں تو جس وقت دیکھا گیا اسی وقت سے کنواں نجس قرار پائے گا اس سے پہلے نہیں اور اس کے گرنے، مرنے کا وقت معلوم ہے تو اسی وقت سے پانی نجس ہے اس کے بعد اگر کسی نے اس سے وضو یا غسل کیا تو وہ وضو ہوا نہ غسل ، اور اس سے جتنی نمازیں پڑھیں وہ نماز یںنہ ہوئیں۔
سوال نمبر 11: جس کنوئیں میں پانی ٹوٹتا ہی نہیں وہ کس طرح پاک ہو گا؟
جواب :جو کنواں ایسا ہو کہ اس کا پانی ٹوٹتا ہی نہیں چاہے کتنا ہی نکالیں اور اس کا کل پانی نکالنا ضروری ہو تو ایسی حالت میں حکم یہ ہے کہ معلوم کر لیں کہ اس میں کتنا پانی ہے وہ سب نکال لیا جائے۔ نکالتے وقت جتنا زیادہ ہوتا گیا اس کا کچھ لحاظ نہیں۔