جواب :جنت ایک مکان ہے جو اللہ تعالیٰ کے ایمان والوں کے لیے بنایا ہے۔ اس میں سو درجے ہیں اور ایک درجے سے دوسرے درجے تک اتنا فاصلہ ہے جتنا زمین سے آسمان تک، اور ہر درجہ اتنا بڑا ہے کہ اگر تمام دنیا ایک درجے میں ہو تب بھی اس میں جگہ باقی رہے۔
سوال نمبر 2:جنت میں کیا کیا ہوگا؟
جواب :جنت میں اللہ تعالیٰ نے ہر قسم کی جسمانی اور روحانی لذتوں کے سامان پیدا کیے ہیں۔ جن کا حاصل یہ ہے کہ ان نعمتوں کو نہ کسی آنکھ نے دیکھا، نہ کان نے سنا، نہ کسی کے دل میں اس کا خطرہ گزرا، بڑے سے بڑے بادشاہ کے خیال میں بھی وہ نعتیں نہیں آسکتی ہیں جو ایک ادنیٰ جنتی کو ملیں گی۔
سوال نمبر 3:جنت کی سب سے بڑی نعمت کون سی ہے؟
جواب :سب سے بڑی نعمت جو مسلمانوں کو اس روز ملے گی وہ اللہ تعالیٰ کا دیدار (دیکھنا ) ہے کہ اس نعمت کے برابر کوئی نعمت نہیں، جسے ایک بار اللہ کا دیدار نصیب ہوگا، وہ ہمیشہ ہمیشہ اسی کے ذوق میں ڈوبا رہے گا کبھی نہ بھولے گا۔
سوال نمبر 4:جنت میں داخل ہونے والوں کی تعداد( گنتی ) کیا ہے؟
جواب :ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میری امت سے ستر ہزار بے حساب جنت میں داخل ہوں گے اور ان کے طفیل میں ہر ایک کے ساتھ ستر ہزار ہوں گے اور اللہ تعالیٰ ان کے ساتھ تین جماعتیں اور کردے گا، معلوم نہیں ہر جماعت میں کتنے ہوں گے۔ اس کا شمار تو وہی جانے یا اس کے بتائے سے اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم ۔