واب :اللہ تعالیٰ نے گہنگاروں اور کافروں کے عذاب اور سزا کے لیے ایک جگہ بنائی ہے۔ جس کا نام جہنم ہے اس کو دوزخ بھی کہتے ہیں۔ دوزخ میں ستر ہزار وادیاں (جنگل) ہیں۔ ہر وادی میں ستر ہزار گھاٹیاں ، ہر گھاٹی میں ستر ہزار بچھو اور ستر ہزار اژدھے ہیں۔
سوال نمبر 2:دوزخ میں کیا کیا ہوگا؟
جواب :دوزخ میں ہر قسم کی تکلیف دینے والے طرح طرح کے عذاب اللہ تعالیٰ نے مہیا کئے ہیں جن کے خیال سے ہی رونگٹے کھڑے ہوتے اور اچھے بھلے آدمی کے حواس جاتے رہتے ہیں۔ اس میں آگ کا عذاب ہے، سخت سردی کا عذاب ہے، سانپ، بچھو اور زہریلے جانوروں کا عذاب ہے۔ جہنم کے شرارے (آگ کے پھول) اونچے اونچے محلوں کے برا بر اڑیں گے، گو یا زرد انٹوں کی قطار کے بر ا برآتے رہیں گے، آدمی اور پتھر اس کا ایندھن ہیں، اس کی آگ بالکل سیاہ ہے جس میں روشنی کا نام نہیں۔
سوال نمبر 3:ناہ گار مسلمان کی نجات کیسے ہوگی؟
جواب :مسلمان کتنا بھی گناہ گار ہو کبھی نہ کبھی ضرور نجات پائے گا اور جنت میں جائے گا۔ خواہ اللہ تعالیٰ اس کے گناہ محض اپنے فضل سے بخش دے یا ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت کے بعد اسے معاف فرمادے یا دوزخ میں اپنے کنے کی سزا پا کر جنت میں جائے اس کے بعد کبھی جنت سے نہ نکلے گا۔
سوال نمبر4:کافر کی بھی بخشش ہوگی یا نہیں؟
جواب :کفر اور شرک کبھی نہ بخشے جائیں گے۔ کافر اور مشرک ہمیشہ دوزخ میں رہیں گے اور طرح طرح کے عذاب میں گرفتار، اور آخر میں کافر کے لیے یہ ہوگا کہ اس کے قد کے بر ابر آگ کے صندوق میں اسے بند کرکے یہ صندوق آگ کے دوسرے صندوق میں رکھ کر اس میں آگ کا قفل لگا دیا جائے گا تو اب ہر کافر یہ سمجھے گا کہ اس کے سوا اور کوئی عذاب نہ رہا اور یہ اس کے لیے عذاب پر عذاب ہوگا۔