جواب :طہارت کا مطلب یہ ہے کہ نمازی کا بدن، اس کے کپڑے اور وہ جگہ جس پر نماز پڑھنی ہے نجاست سے پاک صاف ہو۔
سوال نمبر 2: طہار ت کی کتنی قسمیں ہیں؟
جواب :طہارت کی دو قسمیں ہیں۔ طہارت صغریٰ اور طہارت کبریٰ۔ طہارت صغریٰ وضو ہے اور طہار کبریٰ غسل اور جن چیزوں سے صرف وضو لازم آتا ہے، انہیں حدثِ اصغر کہتے ہیں اور جن سے غسل فرض ہو۔ انھیں حدثِ اکبر کہا جاتا ہے۔
سوال نمبر 3: نجاست کی کتنی قسم ہیں؟
جواب :نجاست کی دو قسمیں ہیں حکمیہ اور حقیقیہ ۔
سوال نمبر 4: نجاست حکمیہ کس کو کہتے ہیں؟
جواب :نجاست حکمیہ وہ ہے جو نظر نہیں آتی صرف شریعت کے حکم سے اسے ناپاکی کہتے ہیں جیسے بے وضو ہونا، غسل کی حاجت ہونا۔
سوال نمبر 5: نجاست حکمیہ سے پاک ہونے کا کیا طریقہ ہے؟
جواب :جہاں وضو کرنا لازم ہو وہاں وضو کرنا اور جہاں غسل کی حاجت ہو وہا ں غسل کرنا، نجاست حکمیہ سے آدمی کو پاک کر دیتا ہے۔
سوال نمبر 6: نجاست حقیقیہ کسے کہتے ہیں؟
جواب :نجاست حقیقیہ وہ ناپاک چیز جو کپڑے یا بدن وغیرہ پر لگ جاتی ہے تو ظاہر طور پر معلوم ہوتی ہے جیسے پیشاب پاخانہ وغیرہ۔
سوال نمبر 7: نجاست حقیقیہ کی کتنی قسمیں ہیں؟
جواب :نجاست حقیقیہ دو قسم پر ہے، غلیظہ اور خفیفہ ۔ نجاست غلیظہ و ہ جس کا حکم سخت ہے۔ اور نجاست خفیفہ وہ جس کا حکم ہلکا ہے۔
سوال نمبر 8: نجاست غلیظہ کا حکم کیا ہے؟
جواب :نجاست غلیظہ کا حکم یہ ہے کہ اگر کپڑے یا بدن میں ایک درہم ہے زیادہ لگ جائے تو اس کا پاک کرنا فرض ہے۔ بے (بغیر) پاک کئے نماز ہوگی ہی نہیں۔ اور اگر درہم کے برابر ہے تو پاک کرنا واجب ہے کہ بے پاک کئے نماز پڑھی تو مکروئہ تحریمی ہوئی یعنی ایسی نماز کا اعادہ (دوبارہ پڑھنا) واجب ہے اور اگر درہم سے کم ہے تو پاک کرنا سنت ہے۔ کہ بے پاک کئے نماز پڑھی تو ہوگئی تو خلاف سنت ہوئی، اس کا لوٹا نا بہتر ہے۔
سوال نمبر 9: درم کی مقدار یہاں کتنی ہے؟
جواب :نجاست اگر گاڑھی ہے تو درم کا وزن اس جگہ ساڑھے چار ماشہ ہے اور اگر پتلی ہو جیسے آدمی کا پیشاب، شراب، تو درم کی مقدار ہتھیلی کی گہرائی کے برابر یعنی تقریباً یہاں کے روپے کے برابر۔
سوال نمبر 10: نجاست خفیفہ کا کیا حکم ہے؟
جواب :نجاست خفیفہ کا حکم ہے کہ کپڑے کے حصہ یا بدن کے جس عضو میں لگی ہے۔ اگر اس کی چوتھائی سے کم ہے تو معاف ہو جائے گی اور اگر پوری چوتھائی میں ہو تو اس کا دھونا واجب ہے اور زیادہ ہو تو اس کا پاک کرنا فرض ہے۔ بے دھوئے نماز ہو گی ہی نہیں۔
سوال نمبر 11: اگر کسی پتلی چیز میں نجاست گر جائے تو کیا حکم ہے؟
جواب :نجاست اگر کسی پتلی چیز مثلاً پانی یا سرکہ میں گر جائے تو چاہے
سوال نمبر 12: کون کون سی چیزیں نجاست غلیظہ ہیں؟
جواب :آدمی کا پیشاب، پاخانہ، بہتا خون، پیپ، منہ بھر قے، دکھتی آنکھ کا پانی ، حرام چو پایوں کا پاخانہ پیشاب، گھوڑے کی لید اور ہر حلال جانور کا گوبر، مینگنی، مرغی اور ربط (بطخ) کی بیٹ، ہر قسم کی شراب، سور کا گوشت اور ہڈی اور بال، چھپکلی یا گرگٹ کا خون، اور درندے چوپایوں کا لعاب۔یہ سب چیزیں نجاست غلیظہ ہے ۔دودھ پیتے لڑکے اور لڑکی کا پیشاب اور دودھ پیتے بچے کی قے بھی نجاست غلیظہ ہے اور لوگوں میں جو مشہور ہے کہ دودھ پیتے بچوں کا پیشاب پاک ہے محض غلط ہے۔
سوال نمبر 13: نجاست خفیفہ کون کون سی چیزیں ہیں؟
جواب :حلال جانوروں اور گھوڑے کا پیشاب اور حرام پرندوں کی بیٹ نجاست خفیفہ ہے اور نجاست غلیظہ، خفیفہ میںمل جائے تو کل غلیظہ ہے۔
سوال نمبر 14: بدن یا کپڑا نجس ہو جائے تو پاک کرنے کا طریقہ کیا ہے؟
جواب :نجاست اگر پتلی ہو تو تین مرتبہ دھو لینے سے پاک ہو جائے گا مگر کپڑے کو تینوں مرتبہ اپنی قوت بھر اس طرح نچوڑنا ضروری ہے کہ اس سے کوئی قطرہ نہ ٹپکے اور پہلی اور دوسری بار نچوڑ کر ہاتھ بھی دھو لے۔ اور نجاست اگر دل دار ہو جیسے گوبرا خون، پاخانہ وغیرہ تو اس کو دور کرنا ضروری ہے۔ گنتی کی کوئی شرط نہیں اگر چہ چار پانچ مرتبہ دھونا پڑے۔